صحت اور سہولت کے فیچرز کی حامل نئی ایپل واچ

بوسٹن:انٹرنیٹ سے منسلک گھروں اور اسمارٹ گھرانوں کے لیے ایپل، ایمیزون اور گوگل نے مشترکہ طور پر کام کرنے کے ایک منصوبے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

تینوں کمپنیاں انٹرنیٹ سے جڑے گھر کے لیے اوپن سورس معیار پر کام کریں گے اور اسمارٹ اسپیکر سمیت کئی اہم ہارڈویئر پر تحقیق کریں گی۔ اگرچہ اس ضمن میں اب تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا لیکن ابتدائی طور پر تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ تینوں کمپنیاں مل کر ’زگ بی الائنس‘ کے ساتھ کام کریں گی۔ اس کے علاوہ سام سنگ، آکیا اور دیگر کمپنیاں بھی اس میں اپنا کردار ادا کریں گی۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس پروجیکٹ پر ادارے مل کر کام کریں گے اور مباحثے کے بعد شاید کسی معیار یا معاہدے پر اتفاق ہوسکے گا۔ٹیکنالوجی ریویو کے مطابق اگر یہ کام آگے بڑھتا ہے تو اس سے گھروں کو خودکار بنانے اور آٹومیشن کی رفتار کو پر لگ جائیں گے۔ اس وقت آئی او ٹی یعنی انٹرنیٹ آف تھنگس کے تحت جو بھی ایجادات اور ہارڈویئر بنائی جارہی ہیں وہ اسی کمپنی کے سسٹم کے تحت کام کرتی ہیں کیونکہ ایک کمپنی کے معیارات دوسری کمپنی سے بہت مختلف ہوتے ہیں۔

ایپل، ایمیزون اور گوگل کمپنیاں چاہتی ہیں کہ یکساں معیارات اور پروٹوکولز بنائے جائیں تاکہ عوام میں اسمارٹ گھروں کے متعلق سیکیورٹی خدشات کو دور کیا جاسکے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دروازے کے کیمرے اور دیگر نظاموں کو اب بھی آسانی سے ہیک کیا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد فائیو جی ٹیکنالوجی آرہی ہے جس سے اسمارٹ گھروں میں تخریبی کارروائیاں کرنا اور بھی آسان ہوجائے گا۔

ٹیکنالوجی پر غور کرنے والے مبصرین کہتے ہیں کہ اگر آئی او ٹی اور اسمارٹ ہوم پر کام کیا جائے تو یہ مارکیٹ بہت وسیع ہے لیکن اس کے لیے سخت حفاظتی معیارات اپنانے ہوں گے۔

      :مزید

Water scarcity پاکستان کے آبی مسائل