خلا میں رہنے والی کرسٹینا کوچ زمین پر واپس آگئیں ہیں۔تفصیلات کے مطابق خلا میں رہنے والی 41 سالہ کرسٹینا کوچ مسلسل 328 دن رہنے کے بعد زمین پر واپس آگئیں ہیں۔امریکی خلانورد کی پہلی خاتون کرسٹینا کوچ جنہوں نے خلا میں ایک سال سے زاہد کا عرصہ گزارا ہے۔کرسٹینا کوچ کے پاس خلا میں سب سے زیادہ دن رہنے والی پہلی خاتون ہونے کے اعزاز کے ساتھ ساتھ خلا میں کئی اہم کارنامے سر انجام دینے کا اعزاز بھی ہے۔
گزشتہ سال کرسٹینا کوچ 28 دسمبر 2019 کو وہ پہلی خاتون خلانورد بنیں تھیں جنہوں نے مسلسل 289 دن گزارے۔اس سے قبل خلا میں مسلسل سب سے زیادہ وقت تک رہنے کا ریکارڈ امریکی خاتون پیگی وٹسن کے پاس تھا جو 288 دن رہی تھیں۔
یاد رہے کہ کرسٹینا کوچ نے خلانورد جیسیکا میر کے ساتھ مل کر عالمی خلائی اسٹیشن کی مرمت کرنے والی پہلی خاتون کا اعزاز بھی 2019 میں حاصل کیا تھا۔
دونوں خلا نورد خواتین کو عالمی خلائی اسٹیشن کے باہر نصب پاور کنٹرول سسٹم میں لگی 2 بیٹریوں کو تبدیل کیا اور انہیں اپنا مشن مکمل کرنے کے لیے خلائی اسٹیشن کے اندر جانے کی ضرورت نہیں پڑی۔
یہ حقیقت ہے کے ان دونوں خلا نورد سے پہلے بھی خاتون خلا میں بیٹریوں سمیت مرمت کے لیے جا چکی ہے لیکن ان کے ساتھ مرد خلانورد لازمی ہوتے تھے لیکن یہ واحد خاتون ہے جو مردوں کے بنا خلا میں گئیں۔
اس کے علاوہ کرسٹینا کوچ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے دیگر ساتھیوں کی مدد سے خلا میں پہلی بار غذا تیار کی تھی۔
ناسا نے تصدیق کی تھی کہ عالمی خلائی اسٹیشن پر تیار کی گئی 5 میں سے 3 غذائیں 7 جنوری کو نجی خلائی آلات بنانے والی کمپنی اسپیس ایکس کے راکٹ کے ذریعے زمین پر پہنچی تھیں۔
واضح رہے خلا میں تقریبا ایک سال میں کئی کارنامے سر انجام دینے والی کرسٹینا کوچ خلا 6 فروری 2020 کو یورپین خلائی ایجنسی کے ایک خلانورد ساتھی کے ساتھ زمین پر واپس آئیں اور وہ قازقستان پر اتریں۔