امریکہ کا بیت المقدس میں اپنا کونسل خانہ کھولنے کے متنازع فیصلہ اور افتتاح کے بعد فلسطینی علاقوں میں بدستور کشیدگی قائم ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ 58نہتے فلسطینیوں پر امریکی اور اسرائیلی گٹھ جوڑ کے ساتھ بمباری شیلنگ کرکے شہید کردیا گیا ہے۔ یاد رہے ان حملوں سے کچھ دن قبل بھارت اور اسرائیل کے قائدین کی خفیہ ملاقاتیں بھی ہوتی رہی ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ جب امریکہ کونسل خانے میں افتتاحی تقریب جاری تھی تو اسی دوران اسرائیلی فوجی معصوم بچوں اور عورتوں پر بمباری جاری کیے ہوئے تھے۔ یعنی نہتے مسلمانوں کے خون سے جشن منایا جاتا رہا۔
عالمی میڈیا کی جانب سے فلسطین پر اس ظلم کی رپورٹنگ جاری رہی پر مسلمان ممالک اور انکے میڈیا پر اس ظلم و بربریت کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔ جبکہ مسلمان ممالک کی سردمہری اور خاموشی بھی حیران کن ہے۔ اقوام متحدہ اور دوسری انسانی تنظیموں نے اگلے چند دنوں میں شدید انسانی بحران کی نشاندہی کی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامی ملک ہے کو فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلاکر اس ظلم کے خلاف کم ازکم یک زبان ہوکر آواز بلند کرے بصورت دیگر ان ہنگاموں میں کی اور نہتے مسلمان عورتوں بچوں اور نوجوانوں کا خون نا حق بہا دیا جائے گا۔